ضلع Ùیصل آباد Ú©ÛŒ دلچسپ تاریخ تØ+ریر : اسد سلیم شیخ
پنجاب کا ایک Ø´Ûر اور ضلع ØŒ Ùیصل آباد آبادی Ú©Û’ Ù„Ø+اظ سے پاکستان کا تیسرا بڑا Ø´Ûر ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø¶Ù„Ø¹ØŒ Ùیصل آباد، سمندری، جڑانوالÛØŒ ØªØ§Ù†Ø¯Ù„ÛŒØ§Ù†ÙˆØ§Ù„Û Ø§ÙˆØ± Ú†Ú© Ø¬Ú¾Ù…Ø±Û Ú©ÛŒ پانچ تØ+صیلوں پر مشتمل ÛÛ’Û” اس ضلع Ú©Û’ شمال میں Ø+اÙظ آباد اور شیخوپورÛØŒ مشرق میں Ù†Ù†Ú©Ø§Ù†Û Ø§ÙˆØ± ساÛیوال، جنوب میں ساÛیوال اوکاڑÛØŒ مغرب میں جھنگ اور Ù¹ÙˆØ¨Û Ù¹ÛŒÚ© سنگھ Ú©Û’ اضلاع واقع Ûیں۔ ماضی میں ÛŒÛاں بے آب Ùˆ Ú¯ÛŒØ§Û ØªÚ¾Ø§ اور ÛرسÙÙˆ جنگل پھیلے Ûوئے تھے۔
سب سے Ù¾ÛÙ„Û’ Û±Û¸Û¹Û°Ø¡ میں جنگل Ú©ÛŒ کٹائی کرکے Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ú¯Ú¾Ù†Ù¹Û Ú¯Ú¾Ø± Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ú©Ù†ÙˆØ§Úº بناکرشÛر Ú©ÛŒ بنیاد رکھی گئی
قدیم باسیوں Ú©Ùˆ جانگلی Ú©Ûا جاتاÛے،کÛیں Ú©Ûیں دیÛاتی زندگی Ú©Û’ آثار تھے جیمس لائل Ù†Û’ Ù¾Ú©ÛŒ ماڑی سے جنوب مغرب Ú©ÛŒ طر٠تھوڑے Ùاصلے Ù¾Ø±ÛŒÛ Ù†ÛŒØ§ Ø´Ûر تعمیر کرنے کا ÙÛŒØµÙ„Û Ú©ÛŒØ§
Ú©Ûیں Ú©Ûیں دیÛاتی زندگی Ú©Û’ آثار تھے۔ جن Ú©Û’ باسیوں Ú©Ùˆ جانگلی Ú©Ûا جاتا تھا۔ اÙسے ساندل بار Ú©Û’ نام سے پکارا جاتا ÛÛ’Û” ساندل بار Ú©ÛŒ تÛذیبی اور معاشرتی روایات Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø§Ù¾Ù†Û’ پس منظرمیں Ûزاروں برس Ú©ÛŒ طویل تاریخ رکھتی Ûیں لیکن ایک صدی Ù¾ÛÙ„Û’ تک اس ضلع کا شمار برصغیر پاک Ùˆ Ûند Ú©Û’ Ù¾Ø³Ù…Ø§Ù†Ø¯Û ØªØ±ÛŒÙ† علاقوں میں Ûوتا تھا۔ ساندل بار Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û ØªØ³Ù…ÛŒÛ Ú©Û’ متعلق تین مختل٠روایتیں Ûیں۔ ایک ÛŒÛ Ú©Û Ø¯Ùلاّ بھٹی Ú©Û’ دادا کا نام بجلی خان عر٠ساندل تھا، دوسری شاÛکوٹ Ú©ÛŒ Ù¾Ûاڑیوں Ú©Û’ ڈاکو سردار کا نام بھی ساندل تھا اور تیسری ÛŒÛ Ú©Û Ø¬Ù†Ú¯Ù„ Ú©Û’ Ú†ÙˆÛÚ‘ÙˆÚº Ú©Û’ سردار کا نام Ú†ÙˆÛÚ‘ خان عر ٠ساندل تھا۔ ان تین میں سے کسی ایک Ú©Û’ نام پر ÛŒÛ Ø¹Ù„Ø§Ù‚Û Ø³Ø§Ù†Ø¯Ù„ بار مشÛور Ûوا۔
۱۸۸۵ء میں Ù„ÛŒÙٹیننٹ گورنر مسٹر جیمس لائل Ù†Û’ لاÛور سے جھنگ Ø´Ûر Ú©ÛŒ طر٠سÙر کرتے Ûوئے تØ+صیل چنیوٹ میں شامل ساندل بار Ú©Û’ بے آباد مگر سرسبز Ùˆ شاداب علاقے میں Ù¾Ú©ÛŒ ماڑی Ú©Û’ ایک گاؤں میں پڑاؤ کیا۔ ایک نوجوان انگریز انجینئر کیپٹن نیگ بھی اس Ú©Û’ ساتھ تھا۔جیمس لائل Ù†Û’ Ù¾Ú©ÛŒ ماڑی میں چند روز Ú©Û’ قیام Ú©Û’ د وران Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÚº پر سوار ÛÙˆ کر Ù¾Ú©ÛŒ ماڑی Ú©Û’ چاروں اطرا٠کئی کئی میل تک سÙر کر Ú©Û’ اس علاقے Ú©Ùˆ دیکھا۔
کنوؤں کا پانی Ú†Ú©Ú¾ کر دیکھا۔ کئی کئی میل Ú©Û’ Ùاصلے پر مقامی لوگوں Ù†Û’ Ú©Ú†Û’ مکانوں پر مشتمل اپنے گھر تعمیر کر رکھے تھے۔ جیمس لائل Ù†Û’ ساندل بار Ú©Û’ اس علاقے Ú©Ùˆ زرخیزی Ú©Û’ باعث اس Ú©Ùˆ آباد کرنے کا Ù…Ù†ØµÙˆØ¨Û Ø¨Ù†Ø§ÛŒØ§ اور اس غرض سے Ù¾Ú©ÛŒ ماڑی سے جنوب مغرب Ú©ÛŒ طر٠تھوڑے Ùاصلے پر نئے Ø´Ûر Ú©ÛŒ تعمیر کا ÙÛŒØµÙ„Û Ú©ÛŒØ§Û” Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø´Ûر Ú©ÛŒ تعمیر سے Ù¾ÛÙ„Û’ Ù†Ûر رکھ برانچ Ú©ÛŒ تعمیر کا آغاز Ûوا۔
دیÛات بندی اور سڑکوں Ú©ÛŒ تعمیر شروع Ûوئی۔ Ø³Ø§Ù†Ú¯Ù„Û ÛÙ„ سے شور کوٹ تک ریلوے لائن بچھانے کا اÛتمام Ûوا اور اس طرØ+ دیÛات بندی اور مختل٠دیÛات میں مشرقی پنجاب Ú©Û’ د ÛŒÛات سے لوگوں Ú©Ùˆ زرعی رقبوں Ú©ÛŒ الاٹمنٹ Ú©Û’ منصوبے پر کام Ûوتا رÛا۔ سب سے Ù¾ÛÙ„Û’ Û±Û¸Û¹Û°Ø¡ میں جنگل Ú©ÛŒ کٹائی کرکے Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ú¯Ú¾Ù†Ù¹Û Ú¯Ú¾Ø± Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ú©Ù†ÙˆØ§Úº بنایا گیا اور اسلامی انسائیکلوپیڈیا Ú©Û’ مطابق Ø´Ûر Ú©ÛŒ بنیاد رکھی گئی اور ۱۸۹۲ء میں Ù†Ûر لوئر چناب Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ بعد بندوبست کا آغاز Ûوا۔
۱۸۹۵ء میں ریلوے کا آغاز Ûوا۔ ۱۸۹۹ء میں Ù¹ÙˆØ¨Û Ù¹ÛŒÚ¯ سنگھ اور Û±Û¹Û°Û°Ø¡ میں خانیوال تک اسے ملا دیا گیا۔ ۱۸۹۶ء میں Ú©Û Ø¬Ø¨ Ø´Ûر Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ آبادیاں بھی معرض٠وجود میں آ Ú†Ú©ÛŒ تھیں اور دÙاتر بھی بن Ú†Ú©Û’ تھے تو پنجاب Ú©Û’ Ù„ÛŒÙٹیننٹ گورنر سر جیمز بی لائل Ù†Û’ Ú†Ú© Û²Û±Û² کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس Ú©ÛŒ چار ایکڑ زمین Ú©Ùˆ لائل پور کا نام دیا گیا۔ لائل پور Ú©Û’ کالونائزیشن آÙیسر سر کیپٹن پونام ینگ Ù†Û’ یونین جیک Ú©ÛŒ طرز پر سوڈان Ú©Û’ دارالØ+کومت خرطوم کا Ù†Ù‚Ø´Û Ù„Ø§Ø¦Ù„Ù¾ÙˆØ± Ú©Û’ لیے بنایا۔
۱۸۹۷ءمیں قیصری دروازے Ú©ÛŒ تعمیر Ûوئی۔ ÛŒÛ Ø¯Ø±ÙˆØ§Ø²Û Ù„Ø§Ù„Û Ù…ÙˆÛÙ† لعل خل٠بÛاری لعل Ù†Û’ Ù…Ù„Ú©Û ÙˆÚ©Ù¹ÙˆØ±ÛŒÛ Ú©ÛŒ گولڈن جوبلی تقریبات Ú©Û’ موقع پر تعمیر کروایا تھا۔ قیصری گیٹ سے تقریباً ایک سو پچاس ÙÙ¹ Ú©Û’ Ùاصلے پر Ú¯Ùˆ مٹی تعمیر Ú©ÛŒ گئی ÛÛ’Û” قیام٠پاکستان Ú©Û’ بعد کئی سالوں تک ÛŒÛ Ú¯ÙˆÙ…Ù¹ÛŒ مساÙر خانے Ú©Û’ طور پر استعمال Ûوتی تھی۔ اس Ú©Û’ اطرا٠میں ’’برکت دریائے چنا ںدی‘‘ Ú©Û’ الÙاظ درج Ûیں۔ لائلپور Ú©Û’ آٹھ بازار اور ان آٹھ بازاروں Ú©Û’ دامن میں رÛائشی مکانات ۱۸۹۸ء تک تعمیر Ú©Û’ مراØ+Ù„ میں تھے۔
ان بازاروں Ú©Û’ عین وسط میں Ú¯Ú¾Ù†Ù¹Û Ú¯Ú¾Ø± تعمیر Ûوا۔ اس کا اÙتتاØ+ Û±Û´ نومبر ۱۹۰۳ء Ú©Ùˆ سر چارلس رواز گورنر پنجاب Ù†Û’ کیا۔ Ú¯Ú¾Ù†Ù¹Û Ú¯Ú¾Ø± Ú©ÛŒ تعمیر Ú©Û’ لیے Ø+کومت Ù†Û’ زمینداروں پر دو Ù¹Ú©Û’ Ú©Û’ Ø+ساب سے ٹیکس عائد کیا تھا۔ اس پر Ú©Ù„ چالیس Ûزار روپے خرچ Ûوا تھا۔ Ú¯Ú¾Ù†Ù¹Û Ú¯Ú¾Ø± Ú©ÛŒ تعمیر انگریزی ÙÙ† تعمیر کا ایک نادر Ù†Ù…ÙˆÙ†Û ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ چاروں طر٠ریل بازار، جھنگ بازار، Ú©Ú†Ûری بازار، چنیوٹ بازار، Ø¨Ú¾ÙˆØ§Ù†Û Ø¨Ø§Ø²Ø§Ø±ØŒ امین پور بازار، منٹگمری بازار اور Ú©Ø§Ø±Ø®Ø§Ù†Û Ø¨Ø§Ø²Ø§Ø± تعمیر Ûوئے۔ ان آٹھ بازاروں میں سے چار Ú©ÙØ´Ø§Ø¯Û Ø§ÙˆØ± چار ذرا تنگ Ûیں۔
Ú¯Ú¾Ù†Ù¹Û Ú¯Ú¾Ø± Ú©ÛŒ تعمیر تاج Ù…Ø+Ù„ Ø§Ù“Ú¯Ø±Û Ø¨Ù†Ø§Ù†Û’ والے معماروں Ú©Û’ خاندان Ú©Û’ ایک شخص گلاب خان Ú©ÛŒ نگرانی میں Ûوئی۔ گھڑیال بمبئی Ú©Û’ ایک Ú¯Ú¾Ú‘ÛŒ ساز Ù†Û’ ÙراÛÙ… کیا تھا۔ Ø´Ûر کا ڈیزائن ڈسمنڈ ینگ Ù†Û’ بنایا مگر ڈیزائن Ú©Ùˆ اصل صورت سر گنگا رام Ù†Û’ دی۔ Ù¾ÛÙ„ÛŒ بستی ڈگلس Ù¾ÙˆØ±Û ØªÚ¾ÛŒ Û” لائلپور Ú©Ùˆ Û±Û¸Û¹Û¹ Ø¡ میں Ø¯Ø±Ø¬Û Ø¯ÙˆÙ… Ú©ÛŒ میونسپلٹی کا Ø¯Ø±Ø¬Û Ø¯ÛŒØ§ گیا۔ Û±Û¹Û°Û´Ø¡ میں اس Ú©Ùˆ میونسپل کمیٹی بنا دیا گیا۔
کمیٹی Ú©ÛŒ Ø+دود Û±Û¹Û±Û¶Û° ایکڑ اراضی ØŒ Ø´Ûر Ú©ÛŒ آبادی Û¹ Ûزار اور ایک اینگلو ورنیکلر سکول تھا۔ اس وقت لائلپور تØ+صیل Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے ضلع جھنگ میں شامل تھا۔ ۱۹۰۶ء میں اسے ضلع کا Ø¯Ø±Ø¬Û Ø¯Û’ کر سمندری ØŒ Ù¹ÙˆØ¨Û Ù¹ÛŒÚ© سنگھ اور لائلپور Ú©ÛŒ تØ+صیلیں شامل Ú©ÛŒ گئیں Ø¬Ø¨Ú©Û Ø¬Ú‘Ø§Ù†ÙˆØ§Ù„Û Ú©Ùˆ سب تØ+صیل کا Ø¯Ø±Ø¬Û Ø¯ÛŒØ§ گیا۔ بعد ازاں Ø¬Ú‘Ø§Ù†ÙˆØ§Ù„Û Ú©Ùˆ بھی تØ+صیل کا Ø¯Ø±Ø¬Û Ø+اصل ÛÙˆ گیا۔ قیام پاکستان Ú©Û’ بعد Ù¹ÙˆØ¨Û Ù¹ÛŒÚ© سنگھ ۱۹۷۹ء میں ضلع بنا دیا گیا تو ضلع لائلپور Ú©ÛŒ Ø+دود Ú©Ù… ÛÙˆ گئیں۔
ضلع Ú©ÛŒ بیس لاکھ ایکڑ اراضی بØ+ساب کسان ایک مربع کاشتکار چار پانچ مربع اور زمیندار Ú†Ú¾ سے بیس مربع تک تقسیم Ú©ÛŒ گئی۔ Ø´Ûری اراضی ایک Ø±ÙˆÙ¾ÛŒÛ ÙÛŒ Ù…Ø±Ù„Û ØªÚ© Ùروخت Ú©ÛŒ گئی۔ Ø´Ûر میں زرعی تعلیم اور تØ+قیق Ú©Û’ Ùروغ کیلئے ۱۹۰۶ء میں زرعی کالج کا سنگ٠بنیاد رکھا گیا۔ کالج Ú©ÛŒ عمارت ۱۹۰۹ء میں مکمل Ûوئی جس Ú©Ùˆ پنجاب ایگریکلچرل کالج اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کا نام دیا گیا اور بعد میں ۱۹۶۱ء میں اسے مغربی پاکستان زرعی یونیورسٹی اور ایوب زرعی تØ+قیقاتی Ø§Ø¯Ø§Ø±Û Ú©Û’ قیام Ú©ÛŒ صورت میں زرعی تعلیم اور تØ+قیق Ú©Û’ Ùروغ Ú©Û’ لیے دو Ø+صوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ Û±Û¹Û±Û°Ø¡ میں ÛŒÛاں پرائمری سکول قائم Ûوا جو آج Ú©Ù„ ایم سی Ûائی سکول Ø¹Ù„Ø§Ù…Û Ø§Ù‚Ø¨Ø§Ù„ ٹاؤن ÛÛ’Û”
۱۹۱۱ء میں لائلپور Ú©ÛŒ آبادی Û±Û± Ûزار Ù†Ùوس پر مشتمل تھی اور ÛŒÛاں Û±Û± جننگ Ùیکٹریز تھیں۔ ۱۹۱۲ء میں کارونیشن لائبریری کا قیام Ûوا جو Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø¹Ù„Ø§Ù…Û Ø§Ù‚Ø¨Ø§Ù„ لائبریری ÛÛ’Û”Û±Û¹Û³Û´Ø¡ میں طلباء Ùˆ طالبات Ú©Û’ کالجز وجود میں آئے۔ ۱۹۳۳ء میں Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº Ú©Û’ کالج اور ۱۹۳۸ء میں لڑکیوں Ú©Û’ کالج Ú©Ùˆ ڈگری کا Ø¯Ø±Ø¬Û Ø+اصل Ûوا۔ اب Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº کا کالج یونیورسٹی کا Ø¯Ø±Ø¬Û Ø§Ø®ØªÛŒØ§Ø± کر چکا ÛÛ’Û” قیام٠پاکستان Ú©Û’ بعد ÛŒÛاں جتنے سکھ اور Ûندو آباد تھے، ÛŒÛ Ø³Ø¨ نقل مکانی کرکے بھارت Ú†Ù„Û’ گئے اور ان Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ø¬Ø§Ù„Ù†Ø¯Ú¾Ø±ØŒ Ûوشیار پور اور امرتسر ÙˆØºÛŒØ±Û Ú©Û’ علاقوں سے مسلمان آ کر آباد Ûوئے۔ یوں Ø´Ûر اور علاقے Ú©ÛŒ تÛذیب Ùˆ ثقاÙت Ù†Û’ ایک نیا رنگ اختیار کر لیا۔
قیام٠پاکستان سے Ù¾ÛÙ„Û’ جناØ+ کالونی Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ù…ÛŒÙ„Û Ù…Ù†ÚˆÛŒ مویشیاں Ú©Û’ لیے مخصوص تھی۔ اسے Û±Û¹ÛµÛ°Ø¡ Ú©Û’ عشرے میں سمندری روڈ پر Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø¹Ù„Ø§Ù‚Û Ø§Ù‚Ø¨Ø§Ù„ کالونی والی Ø¬Ú¯Û Ù¾Ø± منتقل کیا گیا اور Û±Û¹Û·Û°Ø¡ Ú©Û’ عشرے میں اس سے آگے Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø¨Ø§Ø¦ÛŒ پاس Ú©Û’ Ù¾Ûلو میں منتقل کر دیا گیا۔ قیام٠پاکستان Ú©Û’ بعد ØºÙ„Û Ù…Ù†Ø¯ÛŒ Ú©Ùˆ Ú©Ø§Ø±Ø®Ø§Ù†Û Ø¨Ø§Ø²Ø§Ø± اور ریل بازار Ú©Û’ درمیان سے ڈجکوٹ روڈ پر منتقل کر دیا گیا۔ قیام٠پاکستان Ú©Û’ وقت Ø´Ûر Ú©ÛŒ آبادی آٹھ بازاروں سے باÛر سنت پورÛØŒ پرتاب نگر، Ûرچرن پورÛØŒ گورونانک پورÛØŒ ماڈل ٹاؤن اور Ù¾Ú©ÛŒ ماڑی Ú©Û’ عقب میں طارق آباد Ú©ÛŒ کالونیوں تک پھیل Ú†Ú©ÛŒ تھی۔
قیام٠پاکستان Ú©Û’ Ùوراً بعد Ù†Ûر رکھ برانچ Ú©Û’ دوسری طر٠پیپلز کالونی اور دیگر رÛائشی علاقے تعمیر Ûونا شروع ÛÙˆ گئے۔ غلام Ù…Ø+مد آباد ØŒ سمن آباد، ÚˆÛŒ ٹائپ کالونی، رضا آباد، اÙغان آباد، ایوب کالونی اور ناظم آباد Ú©Û’ رÛائشی منصوبے Û±Û¹ÛµÛ°Ø¡ اور Û±Û¹Û¶Û°Ø¡ Ú©Û’ عشروں میں تعمیر Ûوئے۔ بعدازاں Ù…Ø¯ÛŒÙ†Û Ù¹Ø§Ø¦ÙˆÙ† اور پیپلز کالونی Ú©ÛŒ رÛائشی کالونیاں تعمیر Ûوئیں۔ گلستان کالونی، Ú¯Ù„Ùشاں کالونی، ملت ٹاؤن ÙˆØºÛŒØ±Û Ú©ÛŒ تعمیر سے Ø´Ûر کا دامن چاروں اطرا٠میں کئی کئی میل تک پھیلا۔ تاج کالونی، Ù…Ù†ØµÙˆØ±Û Ø¢Ø¨Ø§Ø¯ØŒ گلشن کالونی، سÙدھوپورÛØŒ خالد آباد، جناØ+ کالونی، شاداب کالونی، Ø±Ø§Ø¬Û Ú©Ø§Ù„ÙˆÙ†ÛŒØŒ ماڈل ٹائون، Ø¹Ù„Ø§Ù…Û Ø§Ù‚Ø¨Ø§Ù„ کالونی، Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ù¾ÙˆØ±ØŒ واپڈا سٹی، طارق آباد، اسلام نگر، Ú¯Ù„ بÛار، گلبرگ، شالیمار پارک، رچناٹائون ÙˆØºÛŒØ±Û Ø§Ø³ Ú©ÛŒ اÛÙ… رÛائشی بستیاں Ûیں۔
Û±Û¹Û·Û·Ø¡ میں سعودی عرب Ú©Û’ Ø´Ø§Û Ùیصل Ø´Ûید کئے گئے تو Ø+کومت پاکستان Ù†Û’ اظÛار یکجÛتی کیلئے Ø´Ûر کا نام لائلپور سے تبدیل کرکے Ùیصل آباد رکھ دیا۔ ۱۹۸۱ء میں اسے ڈویژنل Ûیڈ کوارٹر بنا دیا گیا اور اس میں Ùیصل آباد، Ù¹ÙˆØ¨Û Ù¹ÛŒÚ© سنگھ اور جھنگ Ú©Û’ اضلاع شامل کئے گئے۔ Û²Û°Û°Û° Ø¡ میں نئے ضلعی نظام Ú©Û’ قیام Ú©Û’ ساتھ ÛÛŒ ڈویژنز ختم کر دی گئیں۔ ۲۰۰۸ء میں ایک بار پھر ڈویژنوں Ú©Ùˆ بØ+ال کر دیا گیا تو Ùیصل آباد ڈویژن بھی Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ù‚Ø§Ø¦Ù… ÛÙˆ گئی۔ ۱۹۵۹ء میںیÛاں ٹیکسٹائل کالج اور اقبال اسٹیڈیم تعمیر Ûوئے۔ Û±Û¹Û¶Û·Ø¡ میں ملت کالج اور ایئرپورٹ بنے۔
۱۹۷۳ء میں پنجاب میڈیکل کالج کا قیام عمل میں آیا۔ Û±Û¹Û·Û´Ø¡ میں چیمبر آ٠کامرس اور پنجاب بیوریج کمپنی، ۱۹۷۵ء میں زرعی ترقیاتی کارپوریشن بینک اور ۱۹۷۶ء ای٠ڈی اے اور واسا کا قیام عمل میں آیا۔ Û±Û¹Û¸Û°Ø¡ میں پاکستان ٹیلی ویژن ری براڈ کاسٹنگ کا آغاز Ûوا۔ ۱۹۸۳ء میں Ø´Ûر Ú©ÛŒ آبادی Û±Ûµ لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ آج ÛŒÛ Ù…Ù„Ú© کا تیسرا بڑا Ø´Ûر ÛÛ’Û” زرعی یونیورسٹی ØŒ نیاب ØŒ ایوب زرعی تØ+قیقاتی ادارÛØŒ بنجی اور Ùاریسٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ Ú¯Ù¹ والا Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ اسے سائنس سٹی بھی Ú©Ûا جاتا ÛÛ’Û”
ÛŒÛ Ù¹ÛŒÚ©Ø³Ù¹Ø§Ø¦Ù„ انڈسٹری میں ملک کا سب سے بڑا Ø´Ûر ÛÛ’Û” اس Ú©ÛŒ یارن مارکیٹ ایشیاء Ú©ÛŒ سب سے بڑی یارن مارکیٹ Ûے۔ضلع بھر میں تقریبا Û´Û°Û° سے زائد بڑے صنعتی کارخانے کام کر رÛÛ’ Ûیں۔ جن میں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± سوتی Ú©Ù¾Ú‘Û’ Ú©Û’ کارخانے Ûیں۔ صنعت Ùˆ تجارت Ú©Û’ Ù„Ø+اظ سے بھی Ùیصل آباد ملک میں تیسرے نمبر پر ÛÛ’Û” قیام پاکستان Ú©Û’ وقت ÛŒÛاں دو درجن Ú©Û’ قریب چھوٹے بڑے کارخانے تھے جن Ú©ÛŒ تعداد ۱۹۴۸ء میں Û´Û³ ÛÙˆ گئی۔ اب صنعتی یونٹوں Ú©ÛŒ تعداد ایک Ûزار سے زائد ÛÛ’Û”Ú©Ù¾Ú‘Û’ Ú©ÛŒ صنعت Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø§Ù“Ù¹Û’ØŒ پٹ سن، بناسپتی گھی، خوردنی تیل، مشروبات، شکر، پلائی ووڈ، Ú†Ù¾ بورڈ، مصنوعی کھاد، Ûوزری، نشاستÛØŒ گلو کوز، آرٹ سلک، ٹیکسٹائل مشینری، زرعی آلات اور کلاک تیار کرنے Ú©Û’ بÛت سے کارخانے Ûیں۔
صابن سازی Ú©ÛŒ صنعت بھی خاصی عروج پر ÛÛ’Û”Ùیصل آباد Ú©Ùˆ قائد اعظم Ù…Ø+مد علی جناØ+ Ú©ÛŒ میزبانی کا شر٠بھی Ø+اصل ÛÛ’Û” قائد اعظم ۱۹۴۳ء میں تØ+ریک٠پاکستان Ú©Û’ دوران ÛŒÛاں تشری٠لائے تھے اور دھوبی گھاٹ Ú©Û’ میدان میں Ûزاروںمسلمانوں Ú©Û’ اجتماع سے خطاب Ùرمایا تھا۔ Û±Û¹ÛµÛ± Ø¡ میں Ùیصل آباد Ú©ÛŒ آبادی ایک لاکھ Û·Û¹ Ûزار تھی۔ ۱۹۶۱ء میں چار لاکھ Û²Ûµ Ûزار، ۱۹۷۲ء میں آٹھ لاکھ Û²Û³ Ûزار اور ۱۹۹۱ء میں Ú¯ÛŒØ§Ø±Û Ù„Ø§Ú©Ú¾ چار Ûزار تھی۔
Ùیصل آباد Ú¯Ùˆ Ú©Û Ø§ÛŒÚ© صدی پرانا Ø´Ûر ÛÛ’ اور اس Ú©ÛŒ تÛذیبی جڑیں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ú¯Ûری اور قدیم Ù†Ûیں Ûیں۔ قیام٠پاکستان سے Ù¾ÛÙ„Û’ پنجابی شاعری میں سÙندر داس عاصی، نند لال پوری اور تیجا سنگھ صابر Ú©Û’ نام نمایاں تھے۔ ان میں سے سندر داس عاصی ۱۹۰۶ء میں پیدا Ûوئے اور تقسیم٠ملک Ú©Û’ وقت Ù„Ø¯Ú¾ÛŒØ§Ù†Û (بھارت) میںمنتقل ÛÙˆ گئے تھے۔ ’’پرلے پار‘‘ Ú©Û’ نام سے آپ کا Ù…Ø¬Ù…ÙˆØ¹Û Ú©Ù„Ø§Ù… شائع Ûوا۔ نند لال نور پوری ضلع لائلپور (Ùیصل آباد) Ú©Û’ گاؤں نورپور میں ۱۹۰۶ء میں پیدا Ûوئے۔ Ø®Ø§Ù„ØµÛ Ú©Ø§Ù„Ø¬ لائلپور میں زیرÙتعلیم رÛÛ’Û” ادب Ùˆ انشاء سے طبعی لگاؤ تھا۔ شعر Ùˆ شاعری، اÙØ³Ø§Ù†Û Ù†Ú¯Ø§Ø±ÛŒ اور ÚˆØ±Ø§Ù…Û Ù†ÙˆÛŒØ³ÛŒ کی۔ Ùلم ’’منگتی‘‘ Ú©ÛŒ Ú©Ûانی اور مکالمے ا ور گیت ÙˆØºÛŒØ±Û ØªØ±ØªÛŒØ¨ دئیے۔ آپ Ú©ÛŒ تصانی٠میں نور پریاں، ونگاں، چنگیاڑے، جیوندا پنجاب اور میرے پنجاب شامل Ûیں۔ تیجاسنگھ صابر کا تعلق بھی لائلپور سے تھا۔ قیام٠پاکستان Ú©Û’ وقت بھارت میں منتقل ÛÙˆ گئے اور دÛÙ„ÛŒ میں مقیم Ûوئے۔
آپ Ú©ÛŒ تصانی٠میں پرچھانویں ØŒ یادگار، پورب دا چانن اور جگدیاں جوتاں ÙˆØºÛŒØ±Û Ø´Ø§Ù…Ù„ Ûیں۔مشÛور انڈین Ùلمی گیت کار ساØ+ر لدھیانوی بھی Ùیصل آباد میں رÛÛ’ تھے۔Ùیض جھنجھانوی، رÙعت Ûاشمی، سعید الÙت، صائم چشتی، Ø+زیں لدھیانوی، ثمر Ùردوسی، جمال الدین، Ø+اÙظ لدھیانوی، جان جوزÙØŒ Ø+امدالوارثی، بخش لائلپوری، Ø¹Ù„Ø§Ù…Û Ù†ÙˆØ± بخش توکلی جیسے ادیب اور شاعر بھی Ùیصل آباد Ú©ÛŒ دھرتی سے تعلق رکھتے ØªÚ¾Û’Û”Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø¯ÙˆØ± Ú©ÛŒ جن اÛÙ… علمی Ùˆ ادبی شخصیات کا تعلق Ùیصل آباد سے ÛÛ’Û” ان میں ڈاکٹر Ù…Ø+مد باقر، باری علیگ، Ø+اÙظ لدھیانوی، ستار طاÛر، ظÛور عالم Ø´Ûید، نصرت صدیقی ØŒ اÙضل اØ+سن رندھاوا، پروÙیسر ڈاکٹر Ù…Ø+مد اختر چیمÛØŒ Ø´Ùقت Ø+سین Ø´Ùقت، ڈاکٹر انعام الØ+Ù‚ جاوید، ڈاکٹر سعید اختر وارثی ÙˆØºÛŒØ±Û Ú©Û’ نام خاص طور پر قابل ذکر Ûیں۔
سائنس Ú©Û’ شعبے میں بین الاقوامی Ø´Ûرت اختیار کرنے والے سائنسدان ڈاکٹر سعید اختر دÙرّانی ۱۹۲۱ء میں Ùیصل آباد میں پیدا Ûوئے۔ سائنسی خدمات Ú©Û’ صÙÙ„Û’ میں Ø³ØªØ§Ø±Ø¦Û Ø§Ù…ØªÛŒØ§Ø² سے نوازا گیا۔ ÛŒÛاں Ú©Û’ ایک اور سائنسدان ڈاکٹر ایم اے عظیم Ûیں۔آرٹسٹ ضیاء Ù…Ø+ÛŒ الدین، گلوکار مرØ+وم نصرت ÙتØ+ علی خاں، راØ+ت ÙتØ+ علی خاں اور Ùلمی Ø§Ø¯Ø§Ú©Ø§Ø±Û Ø±ÛŒØ´Ù… کا تعلق بھی Ùیصل آباد سے ÛÛ’Û” مرØ+وم نصرت ÙتØ+ علی خاں Ù†Û’ قوالی اور مخصوص گائیگی میں منÙرد مقام Ø+اصل کیا اور بین الاقوامی Ø´Ûرت Ø+اصل کی۔